### **عورت مٹی سے کیوں نہیں بنی؟ اسلامی نقطۂ نظر سے تخلیق کی حکمت**
اسلامی تعلیمات کے مطابق، اللہ تعالیٰ نے انسان کی تخلیق ایک خاص حکمت کے تحت کی ہے۔ حضرت آدم علیہ السلام کو مٹی سے پیدا کیا گیا، اور ان کی پسلی سے حضرت حوا کو تخلیق کیا گیا۔ یہ تخلیق محض اتفاق نہیں بلکہ اس کے پیچھے گہرے روحانی اور جذباتی معنی پوشیدہ ہیں۔ یہ مضمون عورت کی تخلیق کے فلسفے، حکمت، اور اس کے پیغام پر روشنی ڈالتا ہے۔
—
#### **عورت کی تخلیق: پسلی کا انتخاب کیوں؟** قرآن و حدیث میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ عورت کی تخلیق مرد کی پسلی سے کی گئی۔ اس کے پیچھے اللہ تعالیٰ کی حکمت اور محبت کا مظہر ہے:
1. **قربت اور محبت کا اظہار:** عورت کو مرد کی پسلی سے پیدا کیا گیا تاکہ یہ ظاہر ہو کہ وہ مرد کے قریب ترین ہے۔ پسلی دل کے قریب ہوتی ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ عورت مرد کے دل کے قریب ہے اور اس کی محبت اور حفاظت کے لائق ہے۔
2. **مساوات اور رفاقت:** مٹی کی بجائے پسلی سے تخلیق کرنے کا مطلب یہ تھا کہ عورت اور مرد برابر ہیں، اور ان کے درمیان ایک قدرتی رفاقت اور تعلق ہے۔
3. **فرشتوں کی لائی مٹی سے مختلف تخلیق:** اللہ نے عورت کو فرشتوں کی لائی مٹی سے نہیں بلکہ مرد کی پسلی سے بنایا، تاکہ یہ ظاہر ہو کہ عورت کی تخلیق خاص طور پر محبت اور رفاقت کے لیے ہے، نہ کہ کسی دوسری مخلوق کی طرح۔
#### **حضرت حوا کی تخلیق کا مقصد** حضرت حوا کو حضرت آدم علیہ السلام کی تنہائی دور کرنے کے لیے تخلیق کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے مرد اور عورت کو ایک دوسرے کے لیے سکون، محبت، اور رفاقت کا ذریعہ بنایا۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا:
> **”اور اس کی جنس سے اس کا جوڑا بنایا تاکہ وہ اس سے سکون حاصل کرے۔”** (سورۃ الاعراف: 189)
یہ آیت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ مرد اور عورت کا رشتہ سکون اور محبت پر مبنی ہے، اور ان کی تخلیق کا مقصد ایک دوسرے کی تکمیل ہے۔
—
#### **پسلی کی تخلیق کا روحانی پیغام** پسلی سے عورت کی تخلیق کے پیچھے کئی روحانی اور عملی پیغامات ہیں:
1. **عورت کی حفاظت:** پسلی جسم کے حساس حصے یعنی دل اور پھیپھڑوں کو محفوظ رکھتی ہے۔ اسی طرح، مرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ عورت کی عزت اور حفاظت کرے۔
2. **نرمی اور محبت:** حدیث میں آیا ہے کہ عورت کو نرمی سے برتنے کی تاکید کی گئی ہے کیونکہ وہ پسلی کی طرح نازک ہے۔ اگر اسے زبردستی سیدھا کرنے کی کوشش کی جائے تو وہ ٹوٹ سکتی ہے۔
3. **رشتہ داری کی بنیاد:** عورت اور مرد کا رشتہ جسمانی یا مادی نہیں بلکہ روحانی اور جذباتی ہے، جس کی بنیاد محبت اور قربانی پر رکھی گئی ہے۔
—
#### **اسلام میں عورت کا مقام** اسلام نے عورت کو عزت اور حقوق دیے ہیں۔ حضرت حوا کی تخلیق کے ذریعے یہ واضح کیا گیا کہ عورت مرد کے لیے مکمل ہے، اور دونوں ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق:
1. **ماں کی عظمت:** حدیث میں فرمایا گیا کہ جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔
2. **بیوی کی عزت:** بہترین مسلمان وہ ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرے۔
3. **بیٹی کی محبت:** بیٹی کو رحمت قرار دیا گیا اور اس کی پرورش کرنے والوں کے لیے جنت کی بشارت دی گئی۔
—
#### **عورت کی تخلیق کے بارے میں غلط فہمیاں** بعض لوگ عورت کی پسلی سے تخلیق کو کمزوری یا کمتر سمجھتے ہیں، حالانکہ یہ تصور اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ پسلی سے تخلیق عورت کی اہمیت، محبت، اور قربت کو ظاہر کرتی ہے، نہ کہ کسی قسم کی کمی یا کمزوری کو۔
—
#### **عورت اور مرد: ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم** قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
> **”وہ تمہارا لباس ہیں اور تم ان کا لباس ہو۔”** (سورۃ البقرہ: 187)
یہ آیت ظاہر کرتی ہے کہ مرد اور عورت ایک دوسرے کے لیے تحفظ، زینت، اور تکمیل کا ذریعہ ہیں۔
—
### **اختتامیہ** عورت کی تخلیق پسلی سے کی گئی تاکہ مرد اور عورت کے درمیان قربت، محبت، اور رفاقت کو واضح کیا جا سکے۔ یہ تخلیق اس بات کی یاد دہانی ہے کہ اللہ نے مرد اور عورت کو ایک دوسرے کے لیے سکون، محبت، اور تکمیل کا ذریعہ بنایا ہے۔ عورت کی تخلیق کا فلسفہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ رشتوں کی بنیاد محبت، احترام، اور قربانی پر ہونی چاہیے۔ مرد اور عورت کے درمیان یہ تعلق اللہ کی سب سے خوبصورت تخلیق کا مظہر ہے، جو زندگی کو خوشحال اور بامقصد بناتا ہے۔