حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جھوٹا ہلاکت میں مبتلا ہے اور جواس سے دور رہا وہ نجات پاگیا۔ دانائی سے تمام کاموں کودرست کیا جاسکتا ہے۔ اور جہالت سے ہر طرح کی برائی پیدا ہوتی ہے۔ جہالت ایسی بلا ہے جو زندگی کو مردہ بنا دیتی ہے۔ اور بدبختی میں گرفتار رکھتی ہے۔ کامل ایمان والے ہوجاؤ،یہ جنت کا راستہ ہے اور دوزخ سے نجات کا بھی ذریعہ ہے۔زندگی میں اگر برا وقت نہ آتا، تو اپنوں میں چھپے غیر اور غیروں میں چھپے اپنے کبھی ظا ہر نہ ہوتے۔
دنیا بدبختوں کا گھر اور جنت پرہیز گاروں کا مقام ہے۔ جھوٹ سے آخرت میں جہنم کا ع ذاب حاصل ہوتا ہے۔ عقل جنت میں آلہ مقام دلانے والی اورخواہش جہنم کے سب سے نچلے مقام پر گرانے والی ہے۔ اگر مجھے تقویٰ کا کچھ لحاظ نہ ہوتا تو بلاشبہ میں عرب کا سب سے چالاک شخص ہوتا۔ چغل خوری سے بچو کیونکہ دشمنی اور کینہ کو پروان چڑھاتی ہے۔ لوگوں کےساتھ ایسے پیش آؤکہ جب تم مردہ ہوجاؤ تووہ تم پرروئیں۔ بے صبری کرنے پر کسی قسم کا اجر وثواب نہیں ملتا۔ جس کے پا س کوئی عمل خیر نہیں اس کےلیے کچھ ثواب نہیں۔ اپنی آخرت کی اصلاح کی کوشش کرواور جہاد کو لازم پکڑو۔
اگر تم جہاد میں دنیا کی تلوار کے خوف سے بھاگ جاؤ ، توآخرت کی تلوار سے کبھی بچ نہیں سکو گے۔ جب کبھی تمہیں اپنے رزق میں کمی نظر آنے لگے ، تو کچھ مال اللہ تعالیٰ کو دے کر اللہ تعالیٰ کے ساتھ تجارت کرلیا کرو۔ علم کے ساتھ نفس سے جہاد کرنا عقلمندی کی نشانی ہے۔ جلد بازی میں ندامت اور اطمینان میں سلامتی ہے۔ رات اور دن عمروں کو فناء کرنے میں جلدی کررہے ہیں۔ جھو ٹ سے بچو بلاشبہ یہ ایمان سے دور کرنے والا ہے۔ جھوٹ سے آخرت میں جہنم کا ع ذاب حاصل ہوتا ہے۔ جایل کو جب بھی عمدہ نعمت ملتی ہے۔ تو وہ اس سے خرابی اور برائی میں ترقی کرتا ہے۔