یہ ایک دل کو چھو لینے والی کہانی ہے جو ازدواجی زندگی کی خوبصورتی، قربانی، اور برداشت کا سبق دیتی ہے۔ شادی کے ابتدائی گیارہ ماہ شوہر کے لیے ایک آزمائش بن گئے تھے، اور وہ اپنی بیوی سے طلاق لینے کے ارادے پر قائم تھا۔ لیکن بیوی نے ایک آخری موقع کی درخواست کی اور عدالت کے ذریعے حج صاحب سے اپیل کی کہ شوہر کو مزید 30 دن کا وقت دے دیں تاکہ وہ اپنی زندگی کو بہتر کرنے کی کوشش کر سکے۔
### عدالت میں اپیل بیوی کی درخواست نہایت عاجزی اور محبت بھری تھی۔ اس نے حج صاحب کو قائل کرنے کے لیے کہا کہ یہ 30 دن میری زندگی بدل سکتے ہیں۔ حج صاحب نے شوہر سے درخواست کی کہ وہ اپنی بیوی کو یہ موقع دے تاکہ دونوں ایک دوسرے کو سمجھنے کا وقت حاصل کر سکیں۔ شوہر نے بادلِ نخواستہ یہ مہلت قبول کر لی لیکن دل میں کوئی خاص امید نہیں تھی۔
### الگ رہنے کا فیصلہ شوہر نے ان 30 دنوں میں صوفے پر سونے کا فیصلہ کیا، جبکہ بیوی اپنے بیڈ پر اکیلی رہتی تھی۔ دونوں کے درمیان بات چیت نہ ہونے کے برابر تھی، لیکن بیوی نے ہمت نہیں ہاری۔ اس نے ان دنوں کو اپنے تعلق کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
### بیوی کی کوششیں بیوی نے ہر روز شوہر کے لیے خاص طور پر کھانا بنایا، اس کے پسندیدہ کاموں میں دلچسپی لی، اور اس کے روزمرہ کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کی۔ اس دوران، وہ اپنے رویے کو بہتر بنانے پر بھی کام کر رہی تھی تاکہ شوہر کے دل میں محبت کا بیج دوبارہ بویا جا سکے۔
### سالگرہ کی تیاری جب 30 دن مکمل ہونے والے تھے، بیوی نے طلاق سے ایک دن پہلے ان کی شادی کی پہلی سالگرہ منانے کا منصوبہ بنایا۔ اس نے گھر کو خوبصورت انداز میں سجایا اور ایک کیک تیار کیا جس پر لکھا تھا: “ہماری نئی شروعات۔” یہ شوہر کے لیے حیران کن تھا کیونکہ وہ توقع نہیں کر رہا تھا کہ بیوی اتنی محبت اور خوشی کے ساتھ ان کی سالگرہ منائے گی۔
### شوہر کا دل بدل گیا سالگرہ کی تقریب میں بیوی نے شوہر کے سامنے اپنی تمام خامیوں کو تسلیم کیا اور معافی مانگی۔ اس نے اپنی محبت اور ان کے تعلق کو بچانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ شوہر کا دل نرم پڑ گیا اور اس نے احساس کیا کہ بیوی نے واقعی ان 30 دنوں میں اپنے آپ کو بدلنے کی کوشش کی تھی۔ اس لمحے، شوہر نے طلاق کا ارادہ ترک کر دیا اور فیصلہ کیا کہ وہ اپنی شادی کو ایک اور موقع دے گا۔
### ازدواجی زندگی کا نیا آغاز یہ 30 دن شوہر اور بیوی دونوں کے لیے ایک سبق تھے کہ برداشت، محبت، اور ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش ہی ایک کامیاب ازدواجی زندگی کی بنیاد ہوتی ہے۔ دونوں نے اپنے اختلافات کو بھلا کر ایک نئے سفر کا آغاز کیا، اور ان کی شادی پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہو گئی۔
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ تعلقات میں مشکلات کے باوجود، اگر دونوں فریق ایک دوسرے کو وقت اور موقع دیں، تو محبت کے ذریعے ہر مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے۔