انسان زندہ ہوکر بھی زندہ نہیں رہتا ۔ یقین مانو کوئی مجبور یاں نہیں ہوتی۔ لوگ عادتاً وفا نہیں کرتے۔ اتنی جلدی دنیا کی کوئی چیز نہیں بدلتی جتنی جلدی انسان کی نیت اور نظریں بدل جاتی ہیں۔ محبت کرنے والوں میں اور کچھ ہو نہ ہو لیکن ایک بات ضرور ہوتی ہے۔ بے ادب نہیں ہوتے، پتھر جیسے سخت نہیں ہوتے ، جتنا بھی دل دکھاؤ بددعا نہیں دیتے ۔ اگر زندگی کو ہمیشہ خوشیوں کے ساتھ گزارنا چاہتے ہو تو غمزدہ لوگوں کے غم سنا کرو، کبھی دکھی نہیں رہو گے۔ مرد کو اس عورت سے سخت نفرت ہوجاتی ہے۔ جب عورت مرد کے ساتھ انا کا مقابلہ کرنے لگتی ہے۔ جو لوگ دوسروں کی خوشیوں میں خوش ہوتے ہیں ان کی خوشیوں میں کبھی کمی نہیں آتی۔ جن سے محبت ہوجائے نا، ان کواپنے احساسات ، جذبات اور خواہشات بیچ کر ان کی مرضیاں خرید لی جاتی ہیں اور پھر محبت میں دو تسبیحات لازم ہوجاتی ہیں،
اک یا ر کے نام کی ، دوسری جیسے یار کہے بسم اللہ۔ پیسہ اس قدر بااختیار ہوتا ہے کہ کسی کی محبت کسی اور کی جھولی میں ڈال دیتا ہے۔ بے حسی کہہ لیں یا ناقدری مگر انسان نے اپنے خیر خواہ کو چلے جانے کے بعد ہی پہچانا ہے۔ لوگ صرف قبروں میں نہیں بلکہ گرد حالات میں بھی دفنائے ہوئے ہوتے ہیں کسی ایک کا بھی ہاتھ پکڑکر نکال سکیں تو ضرور نکلا لیجیے یقین کریں آپ کو د و بھرپور زندگیاں جینے جتنا لطف آئے گا۔ دل سے نکال دیجیے احساس آرزو ، مرجائیے پر کسی کی تمنا نہ کیجیے۔ گزری ہوئی زندگی کو کبھی یا د نہ کر ، تقد یر میں جو نہیں لکھا اس کی فریاد نہ کر جو ہونا ہے وہ ہو کر ہی رہے گا تو کل کی فکر میں آج کی ہنسی برباد نہ کر۔ جسے دیکھ کر روح اور آنکھیں مطمئن ہوں اسے خوبصورتی کہتے ہیں۔
تمہارا بہترین دوست وہ ہے کہ جب تم غریب ہوجاؤ تو تم سے محبت میں کمی نہ کرے اور جب امیر ہو جاؤ تو تم سے محبت میں اضافہ نہ کرے۔ جو تمہیں خوشی میں یاد آئے تو سمجھو تم اس سے محبت کرتے ہو، اورجو تمہیں غم میں یاد آئے تو سمجھو وہ تم سے محبت کرتا ہے۔