web stats

PkGlam.com

Har Khbar, Mily Yhan Par

**”رسول اللہ ﷺ کی حکمت: مہمان نوازی اور ازدواجی زندگی کا درس”**

Spread the love

### **رسول ﷺ کی حکمت اور ازدواجی مسائل کا حل: ایک سبق آموز واقعہ**

رسول اللہ ﷺ کی زندگی کے بے شمار واقعات ہمیں نہ صرف زندگی کے مسائل حل کرنے کا طریقہ سکھاتے ہیں بلکہ حکمت، محبت، اور عدل کا بہترین سبق بھی فراہم کرتے ہیں۔ یہ واقعہ بھی ان کی زندگی کی روشنی سے بھرپور ایک اہم سبق پیش کرتا ہے کہ کس طرح ازدواجی مسائل کو محبت اور حکمت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔

#### **واقعے کا پس منظر**
ایک دن، ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوئی اور اپنے شوہر کی شکایت کی۔ اس نے کہا کہ اس کا شوہر اکثر اپنے دوستوں کو گھر دعوت دیتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے وہ کھانے بنانے اور مہمانوں کی خدمت کرتے کرتے تھک جاتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے اس کی بات تحمل سے سنی لیکن فوراً کوئی جواب نہیں دیا۔ وہ عورت اپنی بات کہہ کر واپس چلی گئی۔

#### **رسول اللہ ﷺ کا حکمت بھرا فیصلہ**
کچھ وقت کے بعد، رسول اللہ ﷺ نے اس عورت کے شوہر کو بلایا اور فرمایا:
**”آج میں تمہارا مہمان ہوں۔”**
یہ سن کر وہ آدمی بہت خوش ہوا۔ وہ فوراً گھر پہنچا اور اپنی بیوی کو یہ خوشخبری دی کہ رسول اللہ ﷺ آج ہمارے مہمان ہوں گے۔ یہ خبر سن کر اس کی بیوی بھی بےحد خوش ہوئی اور پورے دل سے مہمان کی خدمت کے لیے تیاری میں لگ گئی۔

#### **محبت سے بھری میزبانی**
بیوی نے رسول اللہ ﷺ کے لیے بہترین کھانے تیار کیے۔ گھر کو خوبصورت انداز میں سجایا اور اپنی استطاعت کے مطابق ہر ممکن کوشش کی کہ اپنے معزز مہمان کی بہترین میزبانی کرے۔ یہ محض ایک عام دعوت نہیں تھی بلکہ ان کے لیے زندگی کا سب سے بڑا اعزاز تھا کہ رسول اللہ ﷺ ان کے مہمان بنے۔

#### **دعوت کے بعد کا اہم لمحہ**
دعوت کے بعد، رسول اللہ ﷺ نے اس عورت کے شوہر سے فرمایا:
**”اپنی بیوی سے کہنا کہ وہ اس دروازے کو دیکھتی رہے جس سے میں واپس جاؤں گا۔”**

#### **دروازے سے فرشتوں کا گزر**
جب رسول اللہ ﷺ اس دروازے سے باہر نکلے تو اس عورت نے دیکھا کہ فرشتے اس دروازے سے گزر رہے ہیں اور دعائیں کر رہے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے شوہر کو پیغام دیا:
**”یہ وہ برکت اور رحمت ہے جو مہمانوں کی خدمت کرنے سے تمہارے گھر پر نازل ہوتی ہے۔ اپنی بیوی کو بتاؤ کہ تمہارے مہمانوں کی میزبانی صرف تمہارے لیے نہیں بلکہ تمہارے پورے گھر کے لیے رحمت اور برکت کا ذریعہ ہے۔”**

#### **واقعے کا سبق**
یہ واقعہ ہمیں کئی اہم سبق دیتا ہے:

1. **مہمان نوازی کی فضیلت:**
مہمان نوازی اسلامی تعلیمات کا اہم حصہ ہے، اور مہمانوں کی خدمت کرنے سے گھر پر اللہ کی رحمت اور برکت نازل ہوتی ہے۔

2. **بیوی کی تکلیف کا احترام:**
رسول اللہ ﷺ نے حکمت کے ساتھ شوہر کو بیوی کی تکلیف کا احساس دلایا، تاکہ وہ اس کی محنت اور قربانی کی قدر کرے۔

3. **ازدواجی مسائل کا حل محبت سے:**
رسول اللہ ﷺ نے اس مسئلے کو نہایت محبت اور حکمت سے حل کیا، جس سے دونوں فریقین کو سبق ملا۔

4. **خدمت سے روحانی برکت:**
اس واقعے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ گھر کے افراد کی خدمت کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے سے روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

#### **رسول اللہ ﷺ کی حکمت: ازدواجی زندگی کی مثال**
یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر مسئلے کو نہایت حکمت اور محبت کے ساتھ حل کیا۔ انہوں نے بیوی کی شکایت کو سنجیدگی سے لیا اور شوہر کو نہایت خوبصورتی سے اس کی بیوی کی محنت کا احساس دلایا۔ اس واقعے نے دونوں کو سکھایا کہ مہمانوں کی خدمت کرنے سے نہ صرف شوہر بلکہ پورے گھر کو فائدہ پہنچتا ہے۔

### **نتیجہ: مہمان نوازی اور محبت کا پیغام**
یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اسلام میں مہمان نوازی کی بہت اہمیت ہے۔ مہمانوں کی خدمت کرنا نہ صرف ثواب کا باعث ہے بلکہ یہ گھروں میں برکت اور سکون کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔ اسی طرح، ازدواجی زندگی میں ایک دوسرے کی تکلیفوں اور قربانیوں کا احترام کرنا بہت ضروری ہے۔

### **اختتامیہ**
رسول اللہ ﷺ کی زندگی کا یہ واقعہ آج کے معاشرتی مسائل کے لیے ایک بہترین رہنما ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حکمت، محبت، اور تعاون سے ہر مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔ ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ شوہر اور بیوی ایک دوسرے کی تکالیف اور جذبات کا احترام کریں اور زندگی کے ہر فیصلے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔