اس سورت کا مرکزی مضمون تو یہ ہے کہ اس میں نبی کریم ﷺ کی عبادت ، وظائف اور اذکار سے متعلق کلام کیاگیا ہے۔ اس سورت میں یہ بھی بتایا گیا ہے۔ کہ دنیا وآخرت کے ع ذاب سے ڈرانے والی آیات مخلوق کے لیے نصیحت ہے۔ جو چاہے ان سے نصیحت حاصل کرے۔ اس سورت کے اندر ابتداء میں اللہ پا ک نے اپنے پیارے حبیب ﷺ سے بڑے لطف و کرم والے انداز میں خطاب فرمایا۔ اور رات کے کچھ حصے میں اپنی عبادت کرنے، خوب خوب ٹھہر ٹھہر کر قرآن پاک کی تلاوت کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے بتایا کہ عنقریب آپ نے ایک انتہائی عظمت و جلالت اور قدر والا کلام نازل فرمائیں گے۔ سورت میں یہ بھی بتایاگیا کہ دن کے مقابلے میں رات کے وقت عبادت کرنے میں زیادہ دلجمعی ہوتی ہے۔ اس سورت کے بارے میں نبی کریمﷺ نے مخاطب ہوکر فرمایا: اے میرے امتی ! تم اس سورت کو اپنا ورد مقرر کرو۔اور اسے ہرروز دس مرتبہ پڑھا کرو۔ جو ہر روز اسے دس مرتبہ پڑھے گا۔ اللہ تعالیٰ اسے برے آدمیوں اور آفات کے شر سے محفوظ رکھے گا۔ وہ ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں رہے گا۔
اور اس سورت کی برکت سے اسے کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچے گی۔ جوشخص کسی مہم کے لیے پڑھےگا۔ وہ مہم سخت انجام ہوگی ۔ اس سورت کا ثواب اگر اہل آسمان اور زمین لکھنے لگیں ۔تو پھر بھی نہیں لکھ سکتے۔ پس نبی پاک ﷺ فرماتے ہیں پروردگار ! اس سورت کی بڑی فضیلت رکھی ہے جو اس سورت کو پڑھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس پر خصوصی رحمت فرماتا ہے۔ خواجہ حسن بصری ؒ اس سورت کی تفسیر میں لکھتے ہیں جو شخص اس سورت کو پڑھنے والا ہے۔ اسے خواہ لاکھ دشمن ، حاسد، جادوگر، ظالم ، بدخواہ تکلیف پہنچانا چاہیں۔ تو اس کا بال بھی بیکا نہیں کرسکتے۔ مگر سب مغلوب ہوکر رہ جائیں گے۔ حضر ت علی رضی اللہ عنہ نے اسی سورت کی برکت سے ایک سو ستر میدا ن سر کیے ۔اور خیبر کے دروازے کو اسی کی برکت سے اکھاڑ دیا۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سرکا ر دو عالم ﷺ کی ظاہر ی وفات کے بعد آپ کی زیارت خواب میں اسی سورت کی برکت سے ہوا کرتی تھی ۔جو اس سورت کو پڑھے گا ۔ اپنے پاس رکھے گا۔ اس پر کوئی مصیبت نازل نہ ہوگی۔ اور لوگوں اور بارگاہ الہیٰ میں معزز ہوگا۔ اس سورت کے پڑھنے والے پر ز ہ ر اور جادو کا اثر نہیں ہوگا۔ اور تمام بلاؤ ں سے امن میں رہے گا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو بھی ” سورت المزمل” پڑھنے اور اس پر عمل پیرا کرنے کی توفیق عطافرمائے ۔ آمین۔