web stats

PkGlam.com

Har Khbar, Mily Yhan Par

**”انصاف، حکمت اور انسانیت: سلطان صلاح الدین ایوبی کا ایک یادگار واقعہ”**

Spread the love
### **سلطان صلاح الدین ایوبی، ہندو پنڈت اور مندر کا حیران کن واقعہ: عدل اور حکمت کی داستان**
یہ واقعہ ایک ایسی مثال ہے جو نہ صرف عدل، حکمت اور انسانیت کے عظیم اصولوں کو بیان کرتی ہے بلکہ سلطان صلاح الدین ایوبی کی بصیرت اور قیادت کا بھی مظہر ہے۔ یہ کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ایک حکمران کے لیے انصاف فراہم کرنا، چاہے مسئلہ کسی بھی طبقے یا مذہب سے متعلق ہو، اس کی اولین ذمہ داری ہے۔
### **پنڈت کی فریاد: انصاف کی تلاش**
ایک دن، ایک ہندو پنڈت زار و قطار روتا ہوا سلطان صلاح الدین ایوبی کی عدالت میں حاضر ہوا۔ اس نے اپنی بیٹی کے ساتھ پیش آنے والے المناک واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا:
**”سلطان معظم، میری پندرہ سالہ بیٹی روزانہ مندر میں بت پر دودھ چڑھانے جاتی ہے، لیکن وہ بت اس کے ساتھ زنا کرتا ہے۔ جب وہ واپس آتی ہے تو اس کے کپڑے خون آلود ہوتے ہیں۔”**
یہ سن کر سلطان نہ صرف حیران ہوئے بلکہ انہوں نے فوری طور پر اس معاملے کی تحقیق کا فیصلہ کیا۔


### **سلطان کی حکمت عملی: حقیقت جاننے کا عزم**
سلطان نے اپنی حکمت اور معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ وہ خود اس واقعے کی حقیقت معلوم کریں گے۔ انہوں نے لڑکی کا بھیس بدلا اور دودھ لے کر مندر پہنچنے کا ارادہ کیا۔ ان کا مقصد یہ تھا کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں کہ پنڈت کی فریاد میں کس حد تک حقیقت ہے۔
### **مندر کا مشاہدہ: حقیقت کا پردہ فاش**
سلطان، لڑکی کا بھیس بدل کر، مندر پہنچے۔ مندر میں ایک بڑا بت رکھا تھا جس کے ارد گرد عقیدت مند روزانہ دودھ چڑھانے آتے تھے۔ جیسے ہی سلطان نے دودھ کا برتن بت کے سامنے رکھا، اچانک ایک خفیہ دروازہ کھلا اور وہاں سے ایک شخص نمودار ہوا۔
### **بت کی حقیقت: انسانیت کی توہین**
سلطان نے دیکھا کہ وہ بت دراصل ایک نقلی پتھر کا مجسمہ تھا، جس کے پیچھے ایک خفیہ راستہ تھا۔ اس راستے سے ایک شخص آتا تھا جو مندر میں آنے والی لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کرتا تھا۔ یہ شخص لوگوں کے مذہبی جذبات کا فائدہ اٹھا کر اپنے گھناؤنے جرائم کو چھپا رہا تھا۔
### **سلطان کا فیصلہ: انصاف کی مثال**
سلطان صلاح الدین ایوبی نے اس شخص کو فوراً گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ اس کے گھناؤنے عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے سلطان نے سخت ترین سزا دی تاکہ وہ دوسروں کے لیے عبرت بن سکے۔ سلطان نے ہندو پنڈت اور اس کی بیٹی کو یقین دلایا کہ ان کی عزت اور وقار کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے۔
### **واقعے کا سبق: عدل اور حکمت کی اہمیت**
یہ واقعہ کئی اہم سبق دیتا ہے:
1. **انصاف کی بالا دستی:**
سلطان صلاح الدین ایوبی نے ثابت کیا کہ انصاف کسی مذہب یا عقیدے کا محتاج نہیں ہوتا۔ ہر انسان، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو، انصاف کا مستحق ہے۔
2. **حکمت عملی:**
سلطان نے بغیر جلد بازی کے معاملے کو سمجھا اور اپنی حکمت عملی سے اصل مجرم کو بے نقاب کیا۔
3. **عقیدے کا احترام:**
اس واقعے سے یہ بھی سبق ملتا ہے کہ مذہبی عقائد کا غلط استعمال نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ سخت سزا کا مستحق ہے۔
4. **حکمران کی ذمہ داری:**
ایک اچھا حکمران وہی ہوتا ہے جو اپنی رعایا کے ہر طبقے کے حقوق کی حفاظت کرے اور ان کے مسائل حل کرے۔
### **نتیجہ: انصاف اور انسانیت کا پیغام**
سلطان صلاح الدین ایوبی کا یہ عمل ان کے عدل، بصیرت اور انسانیت کے احترام کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف ایک بے قصور لڑکی کو انصاف فراہم کیا بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ ایک حکمران کا فرض ہے کہ وہ اپنی رعایا کے ساتھ عدل کرے، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔
### **اختتامیہ**
یہ کہانی ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ انسانیت اور انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا۔ سلطان صلاح الدین ایوبی جیسے حکمران ہمیں سکھاتے ہیں کہ ہر شخص کی عزت اور حقوق کا تحفظ ایک حکمران کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ ان کے عدل و انصاف کی یہ داستان ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔