اللہ تعالٰی نے مال ودولت کے حصو ل کے لیے انسان کو جائز کوشش کرنے کا فرمایا ہے۔ مگرانسان کے باگ دوڑ اور اس کے لاکھ کوشش کے باوجود اس کی ڈور اپنے ہاتھ میں رکھی ہوئی ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ انسان اللہ سے رزق کی برکت اور کشادگی کی دعا کرتے رہے۔ رزق کی تنگی اور غربت سے دعا مانگے۔ رزق کی تنگی اور برکت کے لیے ایک ایسا قرآنی وظیفہ بتانے جارہےہیں۔ جو کہ قرآن ِ پاک کی آیت کا وظیفہ ہے۔ یہ وظیفہ اللہ کے دو ناموں پر مشتمل ہے۔ انشاءاللہ اس وظیفے کی مددسے اللہ تعالٰی آپ کے رزق میں برکت اور کشادگی عطاء فرمائے گا۔ حضوراکرمﷺ نے فرمایا: “کہ جوشخص اللہ تعالیٰ سے نہیں مانگتا اللہ عزوجل ناراض ہو جاتے ہیں”۔لہٰذا جو اللہ سے اپنے رزق کے حصول کے لیے اللہ کے فضل سے دعا نہیں مانگتا تو اللہ تعالیٰ اس سے ناراض ہو جاتا ہے۔ اپنی ضروریات کا ذکر اللہ کے پاس رکھنا چاہیے۔ اب آپ کو جس وظیفہ کے بارے میں بتائیں گے اس کا ذکر اللہ تبارک وتعالیٰ نے جن کا ذکر قرآن پاک کی سورت اخلاص میں بھی ہوا ہے ۔ اس میں ایک اسم ذات ہے
جو اللہ کا نام ہے۔ ایک “اللہ”اور دوسرا ہے “الصَّمَدُ” ہے۔ یہ دونوں مل کر “اللّٰہُ الصَّمَدُ” بن جاتے ہیں۔ جو کہ سورت اخلاص کی آیت ہیں ۔”اللّٰہُ الصَّمَدُ”کے بے شمار کرامات اور مشاہدات ہیں۔ جو کہ اکابرین نے بیا ن کیے ہیں۔ “اللّٰہُ الصَّمَدُ” کا معنی ہے “اللہ بے نیاز ہے” ہے۔ اور یہ عمل سات سال تک جاری رکھے۔ انشاءاللہ خدائے رحمت سے مالا مال ہوجائےگا۔ ظاہری اور باطنی سچائی حاصل ہوگی۔ بلکہ ولایت اور مقامِ صدیقیت بھی اس اسم اعظم سے حا صل ہوتا ہے۔ یہ وظیفہ بہتمجرب اور آسان ہے۔ اکابرین کا کہنا ہے جس شخص کے رزق میں برکت ہو اسے چا ہیے کہ روزانہ 1000 مرتبہ “اللّٰہُ الصَّمَدُ”پڑھے ۔ انشاءاللہ مالی پر یشانیاں دور ہوں گی۔ دنیاوی مال ودولت حاصل ہوگا۔ اور کبھی خالی جیب نہ رہے گا۔ اور اس کے ساتھ ہی اوّل و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود ِ شریف کو پڑھناہے۔اور اس عمل کو اپنا معمول بنا لے تو زیادہ بہتر ہے۔ انشاءاللہ ہر مالی پریشانی سے دور رہے گا۔ اللہ تعالی مخلوق سے بے نیا ز کر دے گا۔ اور آپ کی تمام ضرورتیں اللہ کے حکم سے پوری ہوں گی۔