اس کے دل میں درد ہو ، اتنا تو بنتا ہی ہے محبت میں ۔ عشق حقیقی ہو یا عشق مجازی ! دونوں میں شرک کی گنجائش نہیں ہوتی ۔ جس سے آپ کو بے پناہ محبت ہو اور وہی بندہ سلسل آپ کی تذلیل کر رہا ہو تو ایک وقت آتا ہے جب ہمارے جذبات سختی اختیار کر لیتے ہیں اور کہیں نہ کہیں محبت دب جاتی ہے ۔۔ پھر آپ کو اس کی دی ہوئی تکلیف یاد کھ محسوس ر نہیں ہو تاسب بے معنی سا لگتا ہے اس سے نفرت تو نہیں ہوتی پر محبت خاموش ضرور ہو جاتی ہےاور پھر اسے کھونے کا ڈر بھی ختم ہو جاتا ہے ۔ بس یہی غلطی ہو جاتی ہے ہم سے کہ ساری کی ساری محبت نمائش کے لیے محبوب کے ۔ سامنے رکھتے دیتے ہیں۔ جو تم چاہتے ہو اسے صرف اسی صورت میں پا سکتے ہو کہ
جب تم اس پر صبر کرو ، جو تم نہیں چاہتے ۔ وہ عورت تمہاری حد درجے کی عاشق ہو جاتی ہے جس سے تم محبت کرتے ہوۓ بھی اپنی محبت کو چھپاتے ہو ۔ سنو ۔۔ صرف چند لمحے آپ میری انگلیوں میں انگلیاں ڈالیں تا کہ مجھے یہ محسوس ہو سکے زندگی انتہا کی خوبصورت ہے ۔ ۔