یہ کہانی باباجی کی ہے، جو اپنی زندگی کے اُس دور میں تھے جہاں لوگ کہتے ہیں کہ “شادی کی عمر نکل گئی۔” لیکن قسمت کا کھیل بھی عجیب ہے۔ اُن کے دل کو ایک جوان لڑکی نے بھا لیا، اور انہوں نے اپنی طرف سے رشتہ پیش کیا۔ لڑکی نے خوش ہو کر دو شرائط رکھ دیں۔ پہلی شرط یہ تھی کہ باباجی ہمیشہ جوانوں میں ہی بیٹھیں گے، اور دوسری شرط یہ تھی کہ وہ ہر روز گھر دیوار پھلانگ کر آئیں گے۔
باباجی تو پہلے ہی محبت کے نشے میں چور تھے، فوراً مان گئے۔ سوچا کہ کیا ہی بڑی بات ہے، آخر یہ چھوٹے مطالبات ہیں، دلہن کے لیے سب قبول ہے۔ شادی دھوم دھام سے ہو گئی، اور باباجی نے اپنا نیا لائف اسٹائل اپنانا شروع کر دیا۔
### **پہلی شرط: ہمیشہ جوانوں میں بیٹھنا**
باباجی نے اپنی محفلوں کو یکسر تبدیل کر دیا۔ جہاں پہلے وہ اپنے ہم عمر بزرگوں کے ساتھ گپ شپ کیا کرتے تھے، اب انہوں نے نوجوانوں کے درمیان بیٹھنا شروع کر دیا۔ ان جوانوں کی محفل میں باتیں تو جوانی کی ہی ہوتی تھیں، عشق کے قصے، محبت کی باتیں، اور کبھی کبھی تو فلمی گانوں کی محفل بھی جمتی۔
شروع شروع میں تو محلے والے حیران ہوئے کہ باباجی کا یہ نیا انداز کہاں سے آ گیا؟ لیکن پھر سمجھ گئے کہ یہ سب نئی دلہن کی وجہ سے ہے۔ باباجی کا موڈ ہر وقت خوشگوار رہنے لگا۔ وہ رومانی باتوں میں ایسے مگن رہتے کہ لوگ اُنہیں مذاقاً “بابا رومیو” کہنے لگے۔
### **دوسری شرط: دیوار پھلانگ کر آنا**
باباجی نے اپنی دلہن کی دوسری شرط بھی بخوشی قبول کر لی۔ وہ روزانہ شام کو گھر واپس آتے تو دروازے سے اندر جانے کے بجائے دیوار پھلانگ کر داخل ہوتے۔ یہ منظر دیکھ کر محلے والے کبھی ہنستے، کبھی حیرت سے دیکھتے، اور کبھی باباجی کے جذبے کی داد دیتے۔
ایک دن ایک پڑوسی نے باباجی سے پوچھ ہی لیا:
“باباجی، آپ تو پہلے بہت سنجیدہ آدمی تھے۔ یہ دیواریں پھلانگنے کا کیا چکر ہے؟”
باباجی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا:
“بھائی، محبت میں کچھ پاگل پن ضروری ہوتا ہے، اور میری بیوی نے کہا ہے کہ جوان رہنے کا یہی راز ہے۔”
### **باباجی کی شخصیت میں تبدیلی**
وقت کے ساتھ ساتھ باباجی کی شخصیت مکمل طور پر بدل گئی۔ اُن کی چال ڈھال میں بھی جوانی جھلکنے لگی۔ وہ اب باقاعدگی سے ورزش کرتے، کپڑے بھی ماڈرن اسٹائل کے پہننے لگے، اور کبھی کبھار بالوں میں کلر بھی کروا لیتے۔ دلہن کا کہنا تھا کہ باباجی کو ہمیشہ “ایکشن موڈ” میں رہنا چاہیے، اور باباجی نے اس بات کو دل سے لگا لیا۔
### **رومانی زندگی کے دلچسپ واقعات**
ایک دن باباجی اپنی بیوی کے ساتھ چھت پر چہل قدمی کر رہے تھے کہ اچانک دلہن بولی:
“باباجی، اگر آپ جوانوں کی طرح دیوار پھلانگ سکتے ہیں تو چھت سے چھلانگ کیوں نہیں لگا سکتے؟”
باباجی پہلے تو حیران ہوئے، پھر بولے:
“بیگم، محبت میں جان بھی حاضر ہے، لیکن ذرا احتیاط کے ساتھ!”
یوں دونوں ہنس پڑے، اور باباجی نے چھت سے چھلانگ لگانے کا ارادہ ترک کر دیا۔
### **محلے والوں کی نظریں**
محلے کے لوگ باباجی کی اس نئی زندگی کو دیکھ کر روزانہ کوئی نہ کوئی نئی بات کرتے۔ کچھ لوگ اُنہیں حسرت بھری نظروں سے دیکھتے، تو کچھ مذاق اُڑاتے۔ لیکن باباجی کو ان باتوں کی کوئی پرواہ نہ تھی۔ وہ اپنی زندگی کے ہر لمحے کو انجوائے کر رہے تھے۔
### **باباجی کا پیغام**
ایک دن محلے کے جوانوں نے باباجی سے پوچھا:
“باباجی، آپ کی زندگی کا راز کیا ہے؟”
باباجی نے مسکراتے ہوئے کہا:
“زندگی میں جوانی عمر کی نہیں، دل کی حالت کا نام ہے۔ بس دل جوان رکھو، زندگی خود خوبصورت بن جائے گی۔”
### **نتیجہ**
باباجی کی کہانی ہم سب کو یہ سبق دیتی ہے کہ عمر کا ہر دور اپنے ساتھ خوبصورتی لاتا ہے، بس اسے اپنانے کا جذبہ ہونا چاہیے۔ اور کبھی کبھی، تھوڑا پاگل پن اور جوانوں جیسا جوش زندگی میں نئی روح ڈال دیتا ہے۔
یہ کہانی محبت، خوشی، اور جوانی کے جذبے کی خوبصورت مثال ہے۔ کیا آپ بھی باباجی کی طرح اپنی زندگی میں رومانی خوشبو لانے کے لیے تیار ہیں؟ 💕